کتا
کتا
کتا بڑی دیر سے بھونک رہا تھا ساتھ ہی اپنے بدنماء دانتوں کی نمائش کرکے غرّا بھی رہا تھا ۔ سامنے کھڑا آدمی مسکین صورت بنائے بڑی عاجزی سے کتے کو سمجھانے کی کوشش کر رہا تھا ۔
” کتے صاحب ! آپ کی مجھ سے کیا دشمنی ہے ، کیوں میرے پیچھے پڑے ہو؟ مجھے میری راہ جانے دو اور تم اپنا راستہ لو”
پاس کسی اوٹ میں کھڑا ایک شخص جو کافی دیر سے یہ تماشہ دیکھ رہا تھا تنگ آکر بلند آواز میں بولا!
“کیوں فلسفہ بگھارتے ہو ، اس کتے کو دھتکارتے کیوں نہیں اور پتھر اٹھا کر اسے مارتے کیوں نہیں؟”
جواب ملا کہ وہ تو ہے ہی کتا اوراس کا کام ہے بھونکنا جبکہ میں ٹہرا ایک انسان ۔ اب میں بھی بھونکنے لگوں گا تو اس میں اور مجھ میں کیا فرق رہ جائے گا؟