ہم زاد سے سرگوشی
ہم زاد سے سرگوشی
میں پچھلے پچیس سالوں سے موسیقی سے وابستہ ہوں ۔ (مو صوف شاید کچھ زیادہ ہی بول رہے ہیں) ۔ بلوچستان کا کوئی ایسا بڑا گلوکار نہیں گزرا جس کے گانے میں نے ریکارڈ نہ کئے ہوں ۔(بڑا بولنا کوئی ان سے سیکھے) ان میں کوئٹہ ٹی وی کے لئے ریکارڈ کئے گئے سینکڑوں گانے بھی شامل ہیں ۔(کچھ صفر درمیان میں سے نکال دیں) درجنوں ڈراموں کے لئے بیک گراؤنڈ موسیقی ، ساؤنڈ ایفیکٹس ، اور ٹائٹل سانگز میں نے خود اپنے ہاتھوں سے ریکارڈ کئے (درجنوں سے ان کی مراد صرف ایک)۔ سینکڑوں البمز اور ہزاروں گانوں کی ریکارڈنگ اور ماسٹرنگ بھی خود کی ۔(جھوٹے پر ٰخدا کی لعنت) کئی گلو کار اپنا Debut میرے ہاں کر گئے اور نام کما گئے ۔(پتہ نہیں وہ کون لوگ تھے) لیکن میں خود ایک اچھا گلوکار یا موسیقار کبھی نہیں بن پایا ۔(اس صدی کا واحد سچ) ہاں آپ مجھے ایک اچھا سامع ضرور کہہ سکتے ہیں (اگر آپ ایسا کر یں گے تو آپ سے بڑا جھوٹا کوئی نہیں ہوگا)۔
آج بھی یہ حال ہے کہ کبھی گانے کی کوشش کروں تو دوست ایک دوسرے کو کہنیاں مارنے لگتے ہیں (ایسا کرتے کرتے کئی دوست کہنیوں سے محروم ہو گئے ہیں)۔ دوستوں کا متفقہ خیال یہی ہے کہ میری آواز بچوں کو ڈرانے اورہنستوں کو رلانے کے علاوہ کسی کام کی نہیں (شکر ہے کہ وہ اتنا سمجھتے تو ہیں ) اسی لئے وہ میری درد میں ڈوبی آواز سننے کے بجائے ایک ایک کرکے محفل سے اُٹھنے کو ترجیح دیتے ہیں (پیٹ کے درد کا علاج بھی تو ہونا چاہئے) کچھ خوش فہم لوگوں کی طرح میں بھی اس زعم میں گرفتار ہوں کہ میں لے تال اور سروں کی سمجھ رکھتا ہوں (اب یہ سر اور لے تال ہیں کس بلا کے نام واللہ علم با الصواب) ماترے گننا مجھے لاہور کے الفت حسین خان نے سکھایا جو ایک اچھے کلارنٹ نواز تھے (اللہ ان کی یہ خطا معاف فرمائیں ) سڑکوں پر گھومتے وقت وہ میری انگلیاں تھام کے قدموں کی تھاپ پر مجھے لے تال اور ماترے سمجھایا کرتے تھے (کاش وہ اپنا وقت ضائع کرنے کے بجائے کچھ نفلی نمازیں پڑھ لیتے)۔ لیکن ۔۔۔۔۔۔۔ آج بھی میں کوشش کروں تو سُر میں نہیں گا سکوں گا نہ ہی سُر میں کچھ بجا نا میرے بس کی بات ہے (سب سے اچھی بات یہی ہے)۔ لیکن سر اور لے پر بات تو کرہی سکتا ہوں ۔ (کرو کرو سنتا کون ہے؟)
اس لئے اگر کبھی خشک سیاسی موضوعات سے ہٹ کر کچھ اور بَکنے لگوں تو سمجھ لیجئے گا کہ منہ کا ذائقہ تبدیل کرنے لگا ہوں ۔ (اپنے منہ کا ذائقہ بے شک بدلو لیکن خدا کے لئے کڑوی دوائی پلا کر ہمارے منہ کا ذائقہ خراب مت کرو)