واہگہ

واہگہ

afp_pak_blast
یہ مناظر نئے نہیں ۔ وہی آہ و بکاء، ویسی ہی چیخ و پکار۔ روتی مائیں ویسے ہی اپنے بچّوں کو ڈھونڈھ رہی ہیں اور لوگ سراسیمگی کی حالت میں اسی طرح اپنے عزیزوں کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں ۔
حکومتی اراکین ہمیشہ کی طرح فرضی بیانات دینے میں مصروف ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی پہلے کی طرح اپنی نالائقی چھپانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں ۔ صرف دہشت گرد ہی ہیں جو انتہائی فخر کے ساتھ اپنی ذمہ داری قبول کر رہے ہیں باقی سب ریت میں منہ چھپائے بیٹھے ہیں ۔
ہمارے لئے یہ مناظر نئے نہیں ۔

اس لئے ہمیں ان ماؤں کے درد کا بخوبی اندازہ ہے جو اپنے بچّوں کے جسم کے ٹکڑے تلاش کرنے میں مصروف ہیں اور ان کے بھی غم کا احساس ہے جن کے گھروں کے کفیل مارے گئے ہیں؟ ہم ان بہنوں کا دکھ بھی اچھی طرح محسوس کر سکتے ہیں جن کے بھائی اس دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے اور ہمیں ان بھائیوں کے غم کا بھی احساس ہے جن کی بہنیں کٹی پھٹی اور بے پردہ لاشوں کی صورت میں سڑک یا ہسپتال کے بستر پر پڑی ہیں ۔
ہمارے لئے یہ مناظر نئے نہیں ۔ ہم اس طرح کے مناظر ایک عرصے سے دیکھتے آرہے ہیں اس لئے ان کے درد کو ہم سے زیادہ بہتر کون محسوس کرسکتا ہے جو ایک عرصے سے مسلسل یہی درد جھیلتے آرہے ہیں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.