Quetta hospital carnage:
کوئٹہ: سول ہسپتال دھماکے کے تحقیقاتی کمیشن کا کہنا ہے کہ حکومت دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے حوالے سے کشمکش کا شکار ہے، نیشنل سیکیورٹی پالیسی پر عمل نہیں کیا جارہا جبکہ قومی لائحہ عمل کے اہداف کی مانیٹرنگ بھی نہیں کی جاتی۔
سپریم کورٹ نے سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر مشتمل ایک رکنی انکوائری کمیشن کی رپورٹ جاری کردی۔
تحقیقاتی رپورٹ میں وزرات داخلہ کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سانحہ کوئٹہ پر وفاقی و صوبائی وزراء داخلہ نے غلط بیانی کی، وزارت داخلہ کے حکام وزیر داخلہ کی خوشامد میں لگے ہوئے ہیں، جبکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں وزارت داخلہ کو اس کے کردار کا علم ہی نہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے نیکٹا ایگزیکٹو کمیٹی کے فیصلوں کی خلاف ورزی کی، جبکہ ساڑھے 3 سال میں ادارے کا صرف ایک اجلاس بلایا گیا۔
کمیشن کے مطابق دھماکے کے بعد جائے وقوع کا فوری فرانزک تجزیہ بھی نہیں کیا گیا، جبکہ صوبے کے پولیس سربراہ بھی حملے کے بعد کیے جانے والے بنیادی اقدامات سے بھی لاعلم نکلے۔
دہشت گردوں اور اُن کی تنظیموں پر فوری طور پر پابندی عائد کریں: کمیشن
-
16 دسمبر، 2016
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ کے سول ہسپتال میں ہونے والے بم دھماکے کے سلسلے میں بنائے گئے سپریم کورٹ کے تحقیقاتی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ حکومت انسدادِ دہشت گردی کے قانون پر عملدرآمد یقینی بناتے ہوئے دہشت گردوں اور اُن کی تنظیموں پر فوری طور پر پابندی عائد کرے۔
اگست میں ہونے والے اس خودکش حملے میں 70 افراد ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد سپریم کورٹ کے کمیشن نے اس واقعے کی تحقیقات کے بعد تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے۔
Quetta hospital carnage: Judicial commission exposes chinks in anti-terror armour
Express Tribune
ISLAMABAD: A one-man judicial commission investigating the August 8 deadly terrorist attack in Quetta points out ‘monumental failure’ of the interior ministry to combat terrorism. It says the ‘irresponsible’ post-attack statements of Balochistan’s chief minister and home minister undermined the credibility of the provincial government.
The damning report, made public by the Supreme Court on Thursday, has been compiled by Justice Qazi Faez Isa of the Supreme Court. The judicial commission was tasked to investigate the deadly gun attack on Bilal Anwar Kasi, the president of Balochistan Bar Association, and the subsequent suicide bombing at Quetta’s Civil Hospital in which 70 people, mostly lawyers, were killed.