رنگے ہاتھوں

رنگے ہاتھوں “تمہیں شرم آنی چاہئے، کیسے مسلمان ہو تم؟ کیا تمہیں نہیں معلوم کہ رمضان کے مہینے میں یوں سر عام کھانا پینا منع ہے؟” مجسٹریٹ نے کٹہرے میں کھڑے ملزم سے پوچھا۔ “صاحب ہمارا تو سارا سال روزہ ہوتا ہے۔ دن میں ایک آدھ بار بڑی مشکل سے کھانا نصیب ہوتا ہے وہ […]

تفصیل

بے حرمتی! افسانہ

بے حرمتی   اس نے دیوار پر لگی گھڑی پر نظر ڈالی۔ سہ پہر کے چار بجنے والے تھے۔ دفتر سے چھٹی کا وقت ہورہا تھا۔ کمرے میں ایک خفیف سی ہلچل مچی ہوئی تھی اور سارا سٹاف گھر جانے کی تیاری کر رہا تھا۔ وہ اپنی کرسی سے اٹھا۔ اس نے اپنی جیبیں ٹٹولیں […]

تفصیل

لمبا ہاتھ /افسانہ

لمبا ہاتھ /افسانہ اس کا اصل نام کچھ اور تھا لیکن اکثر لوگ اسے ملک صاحب کے نام سے جانتے تھے۔ وہ علاقے کا ایک جانا پہچانا اور معتبر نام تھا۔ اس کی عمر پینسٹھ سال کے قریب تھی لیکن قابل رشک صحت اور متناسب ڈیل ڈول کے باعث وہ بہ مشکل پچپن سال کا […]

تفصیل

چار دیواری

چار دیواری ان چاروں کا تعلق غریب گھرانوں سے تھا۔  ان میں سے تین سبزی فروش تھے جو ہزارہ قبرستان کے ایک کونے میں ٹھیلے لگاکر سبزیاں فروخت کرتے تھے۔ ان کے ٹھیلے آس پاس تھے اس لیے ان کی آپس میں کافی جان پہچان ہوگئی تھی۔ وہ تینوں روز  پو پھٹنے سے پہلے گھر […]

تفصیل

شہید

شہید راہ حق وہ نماز روزے کا پابند اور اپنے والدین کا فرمانبردار ایک دین دار اور خوش اخلاق نوجوان تھا۔ اس کی تربیت ایک دینی ماحول میں ہوئی تھی جس کا اندازہ اس کے رکھ رکھاؤ سے بہ آسانی لگا جا سکتا تھا۔ پڑھنے میں بھی تیز تھا اور اس کا شمار یونیورسٹی کے […]

تفصیل

سب سے بہادر انسان

دنیا کے سب سے بہادر انسان  وہ حسب معمول اپنے دفتری کاموں میں مصروف تھا۔ اس کے سامنے میز پر کئی فائلیں پڑی تھیں جن کا وہ بڑے احتیاط کے ساتھ کمپیوٹر میں اندراج کر رہا تھا۔ اس کی نظریں بار بار دیوار پر لگی گھڑی کی طرف اٹھ جاتیں۔ تھوڑی دیر بعد اس نے […]

تفصیل

کرامت

کرامت 28مئی، 2016 حاجی صاحب کی شہرت چارسو پھیلی ہوئی تھی ۔ ہر طرف ان کی کرامات کی دھوم تھی ۔ ان کے عالیشان گھر پرہمیشہ سائلین کا جھمگٹا لگا رہتا تھا۔ لوگ دور دور سے ان کے ہاں حاضری دینے آتے جن میں ہر عمر اور طبقے کے لوگ شامل ہوتے۔ معتقدین اور مریدین […]

تفصیل

اکلوتا

اکلوتا  “بیٹا آج واپسی پر اپنے ابو کے لئے آلہ سماعت لانا نہ بھولنا، تم روز بھول جاتے ہو” ماں نے ایک بار پھر اسے یاد دلایا۔ “میں بھولتا نہیں لیکن نہیں لا پاتا کیونکہ میرے پاس پیسے نہیں ۔ اور ابھی پچھلے سال ہی تو میں نے انہیں ایک آلہ خرید کر دیا تھا […]

تفصیل

پناہ گاہ

پناہ گاہ  وہ سارے سر جوڑے بیٹھے ہوئے تھے ۔ سب کے چہروں پر فکر مندی کے آثار تھے اور جسموں پر نقاہت طاری تھی ۔ ان کے ہاں خوراک کا ذخیرہ مکمل طور پر ختم ہو چکا تھا ۔ بچّے بھوک سے بلک رہے تھے لیکن ان کی ماؤں کے پاس انہیں دینے کو […]

تفصیل

کالا چشمہ

کالا چشمہ نہ جانے وہ رات کا کون سا پہر ہوگا!؟ ہر طرف ایک گہرا سنّاٹا طاری تھا۔ اس کے کان پرندوں کی آوازیں سننے کے لئے بے تاب تھے۔ آنکھوں پر پٹیاں چڑھی ہوئیں تھیں اور وہ ہسپتال کے بستر پر لیٹا لحظہ شماری میں مصروف تھا۔ صبح ہونے میں شاید ابھی دیر تھی۔ […]

تفصیل

تاش کی بازی

تاش کی بازی  وہ بڑے انہماک سے تاش کھیلنے میں مگن تھے جبکہ ان کا دوست کباب کی تیاری میں مصروف تھا ۔ پاس ہی ایک چھوٹی ندی بہہ رہی تھی جس میں اچھلتے صاف پانی کی آواز سے مدھر موسیقی کا گمان ہو رہا تھا ۔ یہ جولائی کا مہینہ تھا اور گرمی اپنے […]

تفصیل

پرچون کی دکان

پرچون کی دکان ۔ 13 مئی، 2015 ۔۔۔۔ اسے یہاں آئے کئی گھنٹے ہوچکے تھے ۔ وہ بڑی بے تابی سے اپنی باری کا انتظار کر رہا تھا ۔ کمرے میں لوگوں کی بھیڑ لگی تھی ۔ کچھ لوگ نشست نہ ملنے کے باعث ٹہلنے میں مصروف تھے ۔ سبھی کو اپنی باری کا انتظار […]

تفصیل

دردِ مشترک

دردِ مشترک وہ پارک میں لگے لکڑی کے بنچ پر بیٹھا نہ جانے کن سوچوں میں گم تھا۔ دونوں بچے پاس ہی کھیل کود میں مصروف تھے جبکہ بیوی ننھے کو گود میں اٹھائے ٹہلنے میں مصروف تھی ۔تبھی اسے ایک آواز سنائی دی۔ جعفری صاحب؟ اسے لگا جیسے کوئی اسے پکار رہا ہو۔اس نے […]

تفصیل

ٹوٹے برتن

ٹوٹے برتن              گھر میں ہر طرف خوشی کا سماں تھا، ہر شخص کے چہرے سے خوشی پھوٹ رہی تھی۔امّاں اور ابّا کے چہرے پر تو خوشی دیدنی تھی۔بہت دنوں کے بعد گھر کے سارے افراد اکٹھے دکھائی دے رہے تھے۔اُس کی بہن اپنے شرارتی بچّوں کے ساتھ کل ہی […]

تفصیل

امر بالمعروف

امر بالمعروف  12 دسمبر، 2014 ۔۔۔ آج ایک دوست سے ملاقات ہوئی ۔ بہت بھپرے ہوئے تھے ۔ میں نے وجہ پوچھی تو کہنے لگے کہ ” آج چچا گھر آئے ہوئے تھے ۔ باتوں ہی باتوں میں کہنے لگے کہ تم نے اپنی بچّی کو عیسائیوں کے سکول میں کیوں داخل کرایا ؟” میں […]

تفصیل

باادب با ملا حظہ

با ادب با ملا حظہ رات کے بارہ بج چکے تھے۔ کھانے پینے کا سلسلہ تھم چکا تھا۔ مہمان بھی رخصت ہوچکے تھے اب وہاں ان کے نزدیکی رشتہ داروں اور کچھ بے تکلف دوستوں کے سوا کوئی نہیں تھا۔ دوست آپس میں خوش گپیاں کرنے کے ساتھ اسے بھی چھیڑنے میں مصروف تھے۔ کچھ […]

تفصیل

دھوم دھام

دھوم دھام          اس رات وہ اپنی بیوی اور بچی کے ساتھ حاجی صاحب کے بیٹے کی شادی سے واپس گھر لوٹا تو کافی دیر ہو چکی تھی۔ راستے میں وہ اس عالیشان شادی کی ہی باتیں کرتے رہے۔مہمانوں کی تعداد تو اتنی تھی کہ صحیح اندازہ لگانا ہی مشکل تھا۔علاقے کا […]

تفصیل